.

.
تازہ ترین
کام جاری ہے...

پلوٹو خلائی مشن کو خطرہ

ہفتہ, مئی 31, 2014

 ناسا: امریکی خلائی ادارے ناسا نے پلوٹو سیارے کے لئے اپنا پہلا مشن ’نیو ہورائزنز‘ فلوریڈا میں ’کیپ کاناویرل‘ سے 2006ء میں روانہ کیا تھا توقع کی
جا رہی تھی کہ مشن 5 ارب کلومیٹر کا یہ سفر 9 سال میں طے کرے گا۔جہاں یہ اس سیارے کے بارے میں اہم معلومات حاصل کرے گا، تاہم اب اس مشن کو خطرات کا سامنا ہے۔ ناسا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اْمید کی جا رہی تھی کہ ناسا کا یہ خلائی مشن 2015ء تک اپنا مشن مکمل کرے گا تاہم ابھی آدھے مشن کی تکمیل بھی مکمل نہ ہو سکی ہے۔اور ’نیو ہورائزنز‘ کو خطرات نے آ گھیرا ہے۔ اس خلائی شٹل کو میری لینڈ میں موجود لیبارٹری سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ 70 کروڑ امریکی ڈالرز کی لاگت سے کی جانے والی اس تحقیق کا مقصد پلوٹو اور اس کے چاندوں کے متعلق معلومات اکٹھی کرنا ہے۔ اگر خطرات ٹل گئے تو خلائی جہاز ’نیو ہورائزنز‘ جولائی 2015ء میں پلوٹو کے پاس پہنچے گا۔ اس خلائی جہاز میں ایسے آلات ہیں جن سے پلوٹو کی سطح، آب و ہوا اور ساخت کے بارے میں معلومات حاصل کی جائیں گی ۔ ٹیکنولوجیبولیویا میں دنیا کا سب سے بلند ترین کیبل کار سسٹم متعارف بولیویا میں دنیا کا سب سے بلند ترین کیبل کار سسٹم متعارف کروادیا گیا۔ ایک ہزارمزدوروں کی محنت نے ایک سال میں ٹیکنالوجی اورجدید سہولت فراہم کرنیکی مثال قائم کر دی۔بولیویا کے صدر نے منصوبے کا افتتاح کیا۔کیبل کار سسٹم سطح سمندر سے تیرہ ہزار ایک سو پندرہ فٹ بلند ہے۔23 کروڑ 5 لاکھ ڈالر کی لاگت سے تیار کیا جانے والا یہ سسٹم 11 اسٹیشنز اور 443 کیبنز پر مشتمل ہے جس کے لیے تین لائنز لگائی گئی ہیں۔ہر کیبن صرف 12 سیکنڈ کے وقفے سے روانہ ہوگا جس میں 10 افراد سوار ہو سکتے ہیں۔کیبل کار کا کرایہ 3 بولیویانوس رکھا گیا ہے جبکہ طلبہ ،بزرگ اور معذور افراد نصف کرایہ ادا کریں گے۔ کیبل کار کے ذریعے دارالحکومت سکرے سے ملحقہ شہر الٹوتک 10 منٹ میں پہنچا جا سکے گا۔دونوں شہروں کے درمیان روزانہ چارلاکھ سے زیادہ افراد سفر کرتے ہیں جو اس جدید سہولت سے مستفید ہو سکیں گے۔

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔