.

.
تازہ ترین
کام جاری ہے...

فلسطینیوں پر ظلم کے خلاف4تا 8اگست تکی انسانیت بچاؤ مہم

منگل, اگست 05, 2014

کانپور،(ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ)
مغربی ویورپی ممالک اور امریکہ کی سرپرستی و اعانت سے اسرائیل نے فلسطینی عوام پر ظلم وبربریت کی انتہا کردی ہے اور تمام بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے شہری علاقوں،مذہبی مقامات ،اسکولوں واسپتالوں تک کو تباہ کیا جارہاہے، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے اور پوری دنیا تماشا دیکھ رہی ہے۔ جمعیۃ علماء ہند نے پورے ملک میں فلسطین کی حمایت کے لیے 4؍ اگست سے 8اگست تک انسانیت بچاؤ تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے جس میں 8اگست کو یوم فلسطین ودعا کے طور پر منا یا جائے گا۔ ان پانچ دنوں میں احتجاج درج کرانے کے لئے فون نمبر08030636100 کا اجراء کیا ہے جس پر مس کال کرنے سے آپ کا احتجاج درج ہوجائے گا، فون کے ذریعہ آج ہی سے اپنا احتجاج درج کرانے کا آغاز کردیں۔جمعےۃ علماء شہرکانپور کے عہدیداران نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ یہ اطلاع دی۔
مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ8؍ جولائی سے اب تک جس بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کا جانی ومالی نقصان ہوا ہے اور اس کوروکنے کے کوئی موثر وسنجیدہ عملی اقدام نہیں کیا جارہا ہے اس کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانا ضروری ہے۔ 4؍ اگست سے 8 اگست تک احتجاجی کال اور 8؍ اگست 20014 بروز جمعہ کا یوم فلسطین اوریوم دعا اسی احتجاج کا حصہ ہے، موجودہ حالات میں اگر ہم مظلوم فلسطینی عربوں کی کوئی مدد نہیں کرسکتے ہیں تو کم از کم ان کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اخلاقی حمایت کے ساتھ فلسطینی کاز کی حمایت تو کرہی سکتے ہیں۔ 


جمعیۃ علماء ہند خود مختار ، مستحکم آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے ساتھ فوری جنگ بندی اور 18 لاکھ آبادی والے غزہ پٹی کے محاصرہ اور ناکہ بندی کو ختم کرنے کا مطالبہ اپنا فرض سمجھتی ہے ، اس کے علاوہ اسرائیل کو دہشت گرد، جنگی مجرم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اس پر اقتصادی پابندی اور فوجی ساز وسامان کی سپلائی وفراہمی پر روک لگانے پر بھی متوجہ کرنا چاہتی ہے، محض بے جان مذمتی تجویز اور اپیل سے کوئی نتیجہ نکلنے والا نہیں ہے، موثر عملی اقدامات کی ضروری ہیں۔ 


مولانا قاسمی نے مزید کہا کہ ہندوستان کو آزادکرانے والے رہنماؤں ولیڈروں نے ہمیشہ فلسطینی کاز کی حمایت کی تھی لیکن آج اسی ملک کا میڈیا اور بہت سے لوگ حماس کو دہشت گرد ، انتہا پسند قرار دے کر اس کی طرف سے دفاع کو دہشت گردی اور قتل وغارت گری اور اسرائیل کی طرف سے تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عرب فلسطینیوں کی نسل کشی کو دفاع اور اپنی حفاظت کے لیے گئے اقدامات بتاتے ہیں ۔ یہ ذہنیت اس حد تک پروان چڑھ چکی ہے کہ ہندوستانی سرکار ظالم مظلوم کو ایک ہی سطح پر رکھ کر دیکھ رہی ہے۔ یہ صورت حال تشویش ناک ہے ، گاندھی، نہرو کے طریقہ کار کو ترک کرکے ظالم وجارج کے ساتھ کھڑے ہونے کی کوشش کی جارہی ہے اس سے ملک کی شبیہ خراب ہو رہی ہے، گاندھی جی نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ’’فلسطین ایسے ہی عرب فلسطینیوں کے لیے ہے ، جیسا کہ فرانس فرانسیسیوں کے لیے ہے اور انگلینڈ انگریزوں کے لیے، 
مولانا اسامہ نے کہا کہ مورخہ4؍ اگست 2014ء رات12؍بجے سے مورخہ 8؍ اگست رات12؍ بجے تک فون نمبر08030636100 پر مس کال کرکے اپنا احتجاج درج کرا کر ملی غیرت کا ثبوت دیں، ساتھ ہی اپنے تمام دوستوں اور انصاف پسندوں کو اس تحریک میں شامل کریں۔ یاد رکھئے ان چار دنوں میں کوئی بچہ، جوان ، بزرگ، مرد ، خواتین کوئی بھی اس تحریک سے الگ نہ رہے بلکہ اس سے جڑ کر فلسطینیوں پر ظلم کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانا اپنا مذہبی، انسانی، اخلاقی فریضہ سمجھے۔

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔