.

.
تازہ ترین
کام جاری ہے...

داعش کے خلاف ’جنگ میں کئی سال لگیں گے/امریکی فوجی ترجمان

بدھ, ستمبر 24, 2014

 نیو یارک : امریکی فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل جان کربی نے بی بی سی کو بتایا کہ شام میں بمباری سے دولتِ اسلامیہ کی صلاحتیوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ نہوں  نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ میں کئی سال لگیں گے۔

امریکی فوج کی طرف سے یہ تبصرہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب صدر براک اوباما نے مدد کرنے کے لیے عرب ممالک کا شکریہ ادا کیا اور امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ 50 سے زائد ممالک نے دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ میں شرکت کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔
دولتِ اسلامیہ نے شام اور عراق کے وسیع علاقوں پر اپنا کنٹرول قائم کر کھا ہے اور امریکہ نے اگست سے اب تک ان کے خلاف 200 سے زیادہ فضائی حملے کیے ہیں۔
امریکی نے دولتِ اسلامیہ کے خلاف اپنی مہم کو وسیع کرتے ہوئے پیر کو پہلی دفعہ شام میں فضائی کارروائیاں کیں۔
سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں دولتِ اسلامیہ کے کم از کم 70 اور القاعدہ کے دیگر 50 ارکان ہلاک ہوئے ہیں۔
واشنگٹن میں بات کرتے ہوئے ریئر ایڈمرل جان کربی نے کہا کہ شام میں فضائی کارروائی سے دولتِ اسلامیہ کی صلاحیتیں کم ہو گئی ہیں۔

ہمارے خیال میں ہم نے اپنے ہدف پر نشانہ لگایا ہے۔
تاہم انھوں نے کہا کہ دولتِ اسلامیہ اپنے آپ کو بدلتے ہوئے حالات کے مطابق ڈھالنے میں تیز نکلی۔ ان کا کہنا ہے کہ دولتِ اسلامیہ ایک ایسا خطرہ ہے جسے ’دنوں یا مہینوں‘ میں ختم نہیں کیا جا سکتا۔
فوجی ترجمان نے دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اس کے لیے سب کی طرف سے سنجیدہ کوششیں کرنی پڑیں گی۔ یہاں ہم اس جنگ میں کئی سال لگنے کی بات کر رہے ہیں۔
دریں اثنا امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری نے صحافیوں کو بتایا کہ 50 سے زائد ممالک نے دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ میں شریک ہونے کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’ہم ان دہشت گردوں کو کہیں پر بھی محفوظ ٹھکانے بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
اس سے پہلے منگل کو امریکی صدر براک اوباما نے دولت اسلامیہ کے خلاف فضائی حملوں میں عرب ممالک کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ’جنگ صرف امریکہ کی نہیں ہے‘۔
امریکی صدر نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ان حملوں میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن، بحرین، اور قطر نے یا تو حصہ لیا یا پھر امریکہ کو ان ممالک کا تعاون حاصل تھے۔
براک اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ کو فخر ہے کہ ان ممالک کے ساتھ مل کر دولت اسلامیہ کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔