.

.
تازہ ترین
کام جاری ہے...

بھارت:لوک پال بل پارلیمان سے منظور

بدھ, دسمبر 18, 2013

نئی دہلی : بھارت کے سرکاری محکموں اور سیاست میں بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے بھارت کی پارلیمنٹ نے بالآخر لوک پال نامی احتسابی بل منظور کر لیا ہے۔
پارلیمان سے منظوری کے بعد صدر کی دستخط کے ساتھ ہی یہ بل قانون کی شکل اختیار کر لے گا اور اس کا نفاذ عمل میں آ جائے گا۔
لوک پال بل پہلی بار پینتالیس سال پہلے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ اس وقت سے یہ آٹھ بار مختلف شکلوں میں پارلیمنٹ میں پیش ہوتا رہا ہے لیکن ابھی تک اسے کبھی منظوری نہیں مل سکی تھی۔
نئے لوک پال بل کو منگل کو ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں متعدد ترامیم کے ساتھ منظور کیا گیا تھا اور بدھ کو لوک سبھا یعنی ایوان زیریں نے بھی اس کی منظوری دی۔
صرف ملائم سنگھ یادو کی سماج وادی پارٹی اور شیو سینا نے اس بل کی مخالفت کی۔ ان دونوں جماعتو ں کا کہنا تھا کہ یہ مجوزہ قانون ہر اہلکار اور وزارت کے لیے مصیبت بن جائے گا اور ہر کوئی بڑے فیصلے کرنے سے ڈرنے لگے گا۔
اس احتسابی ادارے کے قیام کے لیے سب سے پہلے سماجی کارکن انا ہزارے نے تقریباً دو برس قبل ایک تحریک شروع کی تھی۔ ان کی تحریک کو اتنی زبردست عوامی مقبولیت حاصل ہوئی کہ پارلیمنٹ کو جھکنا پڑا اور لوک پال بل ایوان میں پیش کیا گیا۔
ایک عرصے تک اس بل کے موثر ہونے کے بارے میں بحث ہوتي رہی اور اب یہ بل اسی وقت منظور ہو سکا جب حکمراں کانگریس اور اپوزیشن بی جے پی دونوں کو ہی زبردست عوامی دباؤ کے نتیجے میں اس بل کے حق میں ووٹ دینا پڑا۔

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔