نئی دہلی : چین نے کہا ہے کہ اس کے ایک جنگی جہاز
کی امریکی جہاز سے ٹکر ہوتے ہوتے بچی، تاہم اسے کسی طرح سے ٹال دیا گیا۔
اس
بیان سے رواں مہینے کے شروع میں دی جانے والی اس امریکی رپورٹ کی تصدیق ہو جاتی ہے
جس میں کہا کيا تھا کہ جنوبی بحیرۂ چین میں تصادم کی صورت حال پیدا ہو گئی تھی۔
امریکہ
نے کہا تھا کہ پانچ دسمبر کو ان کے گائیڈڈ میزائل کروزر یو ایس ایس کاؤپنز کو اس
وقت گریز کی راہ اختیار کرنی پڑی جب ایک چینی جہاز اس کے بالکل سامنے آ گیا۔
اطلاعات
کے مطابق سنہ 2009 کے بعد سے جنوبی بحیرۂ چین میں امریکہ اور چین کے درمیان اسے سب
سے بڑے تصادم کے خطرے سے تعبیر کیا گیا ہے۔
بہر
حال چین نے کہا ہے اس حادثے کو ’سخت پروٹوکل‘ کے تحت نمٹا لیا گیا۔
امریکہ
کا کہنا ہے کہ ان کا جہاز بین الاقوامی سمندر میں چل رہا تھا۔
واضح
رہے کہ چین جنوبی بحیرۂ چین کے کچھ حصوں پر دعویٰ کرتا ہے۔ چین کے ایک سرکاری
اخبار نے ایک ماہر کے حوالے سے کہا ہے کہ ’امریکی جہاز چینی طیارے لیوننگ کو مشق
کے دوران ہراساں کرتا رہا ہے۔‘
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔