.

.
تازہ ترین
کام جاری ہے...

قرآن اندھیروں کو ختم کرنے پر زور دیتا ہے : مولانا سید جلال الدین عمری

جمعہ, ستمبر 26, 2014

جے پور : ( انعام الرحمنٰ)  جو بھی انسان پیدا ہوتا ہے وہ کچھ اختیارات لے کر پیدا ہوتا ہے، کسی کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ اس کے ان حقوق کو چھینے یا ان سے محروم کرے ،آج انسانی حقوق کا جو حال ہے اس پر انتہائی افسوس ہو تا ہے ، تعلیم و صحت کی جو صورتحال ہے وہ بھی نہایت خراب ہے ، جنسی ذیادتی بھی بڑا مثلا بنتی جارہی ہے ان خبرون کو پڑھ کر آنکھ سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں ۔ ان خیا لات کا اظہار جماعت اسلامی ہند حلقہ راجستھان کی جانب سے جے پور میں شروع آل راجستھان اجتماع عام کے پہلے اور افتاحی سیشن میں کلیدی خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت مولانا سید جلا ل الدین عمری نے کیا ۔ مولانا نے مزید فرمایا کہ دنیا میں مثائل اس وقت ذیادہ ہوتے ہین جب انسان یہ سوچنے لگتا ہے کہ یہ دنیا ہی ہے بس اس کے بعد کوئی زندگی نہیں ہے جو مزے کرنا ہے کرلو اس کے بعد کچھ نہیں ہے یہ سوچ بھی فساد کا ذریعہ ہے۔
موصوف نے شرکائے اجتماع سے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا نظام اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے۔ اس دنیا کا وہی خالق و مالک ہے اسی کی مرضی اور منشا کے مطابق دنیا کا نظام چل رہا ہے۔ اس دنیا کے نا تو بہت سے خدا ہیں اور نا بے خدا کے یہ نظام چل رہا ہے۔ اس نے زندگی گزار نے کا طریقہ بتانے اور سکھانے کے لیئے اپنی کتاب نازل فرمائی ہے جس سے آپ لو گوں کو اندھیروں سے اجالوں کی جانب لا سکتے ہیں ۔ اور اسی کام کے لئے اس نے اپنے پیغمبر کو دنیا میں مبعوث فرمایاجو لوگوں کو اندھیروں سے نکا لئے اور روشنی کی طرف لانے کا کام انجام دیتے ہیں ۔
امیر جماعت نے اس بات کو زور دے کر کہا کہ کسی کی جان مال اور عزت و آبرو پر حملہ کرنا بھی جہالت ہے تاریکی ہے ،وہ لوگ جو اللہ کی دی ہوئی ہدایات کے مطابق زندگی نہیں گزا ر رہے ہیں وہ حیوانوں کی سی زندگی ہے، اللہ کا دین انسان کو زندگی بخشتا ہے ، شعور دیتا ہے اور زندگی کا ایک طریقہ دیتا ہے ، انسانوں کو اندھیروں سے اجالوں کی طرف لاتا ہے، پستی سے نکالتا اور بلندی پر فائز کرتا ہے۔ 
قرآن اس بار پر زور دیتا ہے کہ دنیا میں جو ظلمتیں ہیں ان کو ختم کیا جائے، یہ ظلمتیں اسلام کی اور قرآن کی تعلیمات سے ختم ہوں گی۔جو لوگ اللہ کے باغی ہیں اور ان کے تمام ادارے اللہ سے باغی بنانے کا کام کر رہے ہیں اور اس نور کو چھپانے اور بدنام کرنے کا کام کر رہے ہیں وہ ظلم کر رہے ہیں۔ جس طرح فرعون کے ظلم کے خلاف اللہ نے موسٰی ؑ کو بھیجا ،اسی طرح آج بھی ظلم اور تاریکی کے خلاف ہمیں کھڑا ہونا ہو گا وہ ظلم کہیں بھی کسی پر بھی اور کسی بھی قسم کا ہو۔
پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن سے ہوا جناب وقار احمد ناظم اجتماع نے استقبالیہ کلمات پیش کئے اور جناب خورشید امیر حلقہ راجستھان نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے عنوان اور اجتماع کی غرض و غایت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ اس اجتماع عام میں راجستھان کے کونے کونے سے ہزاروں کی تعداد میں مندوبین شرکت کے لئے تشریف لائے ہوئے ہیں ، یہ اجتماع آج سے شروع ہوکر ۲۸ ستمبر تک جا ری رہے گی ۔



0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔