.

.
تازہ ترین
کام جاری ہے...

جرمنی نے ایبولا کے خلاف دو ہزار رضاکار کارکن فراہم کرنیکا اعلان کیا

جمعہ, ستمبر 26, 2014
برلن: جرمنی نے اعلان کیا ہے کہ مغربی افریقہ میں ایبولا زدہ ملکوں میں اس جان لیوا وائرس کی روک تھام کے لیے دو ہزار رضاکار روانہ کیے جائیں گے۔ یہ مدد گار فوجیوں اور شہریوں پر مشتمل ہوں گے۔ جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن وزیر دفاع اْرسلا فان دیر لائن کا کہنا ہے کہ ایبولا وائرس کے خلاف انہوں نے مدد کی اپیل کی تھی جس پر انہیں موصول ہونے والا ردعمل غیر معمولی حد تک حوصلہ افزا ہے۔ مغربی افریقی ممالک لائیبیریا، سرالیون، گنی اور نائجیریا میں پھیلنے والی اس بیماری کی وجہ سے اب تک دو ہزار آٹھ سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بڑھتے ہوئے خطرے کے تناظر میں اس وائرس کے حوالے سے عالمی تشویش میں اضافہ ہوتا چلا گیا ہے۔
 اْدھر یورپی کمیشن میں ترقیاتی امور کے لیے اعلیٰ اہلکار مارکوس کورنارو نے خبردار کیا ہے کہ لائبیریا میں ایبولا کا وائرس اس قدر تیزی سے پھیل رہا ہے کہ اس کے علاج کے مرکز قائم کرنے کے ساتھ ساتھ اس ملک کو 'پلان بی' پر بھی کام کرنا چاہیے۔ یورپی یونین ایبولا کے خلاف کوششوں کے لیے ڈیڑھ سو ملین کے فنڈز جاری کر چکی ہے۔ اس وائرس کی تباہ کاریوں کے تناظر میں امریکا اسے بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے اپنے امدادی مشن کو توسیع دے چکا ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں ایک مرتبہ پھر جان لیوا وائرس ایبولا کا نکتہ اٹھایا۔ اس موقع پر انہوں نے اپیل کی کہ اس بیماری کے خلاف وسیع تر کوششیں کی جانی چاہییں۔ جنرل اسمبلی سے ایبولا سے متاثرہ ملک نائجیریا کے صدر گْڈ لک جوناتھن نے بھی خطاب کیا۔

تاہم انہوں نے اپنے ملک کو ایبولا سے پاک قرار دیا۔ انہوں نے کہا ہے: ہم اعتماد سے کہہ سکتے ہیں کہ آج نائجیریا ایبولا سے پاک ہے۔ قبل ازیں ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ انہیں اس بات کا اعلان کرنے میں وقت لگے گا کہ نائجیریا میں ایبولا وائرس دم توڑ چکا ہے۔ تاہم وزارتِ صحت نے ایبولا کے تمام مشتبہ مریضوں کو کلیئر قرار دیا تھا۔ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق جولائی سے نائجیریا میں ایبولا کے بیس مصدقہ کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے آٹھ افراد بعد ازاں ہلاک ہو گئے تھے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق نائجیریا کی حکومت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مصدقہ کیسز کی تعداد انیس رہی جن میں سے سات کی موت واقع ہوئی۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق نائجیریا نے آٹھ ستمبر کے بعد کسی نئے کیس کی اطلاع نہیں دی۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر کوئی نیا مریض سامنے نہ آیا تو بیس اکتوبر کو نائجیریا کو ایبولا سے پاک قرار دے دیا جائے گا۔

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔