.

.
تازہ ترین
کام جاری ہے...

اردو اکادمی، دہلی کی نئی گورننگ کونسل کی لیفٹننٹ گورنر سے ملاقات

جمعہ, ستمبر 26, 2014

نئی دہلی۔(پریس ریلیز)   اردو اکادمی، دہلی کی نو تشکیل شدہ گورننگ کونسل کے اراکین نے کل وائس چیئرمین پروفیسر خالد محمود کے ہمراہ لیفٹننٹ گورنر دہلی جناب نجیب جنگ سے جو فی الوقت اکادمی کے سربراہ بھی ہیں ملاقات کی۔ اس موقع پر لیفٹننٹ گورنر سے تمام ممبران کا تعارف کرایا گیا اور پروفیسر خالد محمود نے لیفٹننٹ گورنر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گورنر صاحب نے جن ممبران پر مشتمل گورننگ کونسل بنائی ہے ان میں معروف اسکالرز، دانشور، سنجیدہ صحافی، سماجی کارکن، اساتدہ اور ایسے افراد شامل ہیں جو اردو زبان و ادب کے فروغ میں مسلسل اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ سکریٹری اکادمی انیس اعظمی نے لیفٹننٹ گورنر کو اکادمی کی سرگرمیوں سے متعارف کرایا۔
گورنر صاحب نے اکادمی کی تمام اسکیموں پر اطمینان کااظہار کیا۔ لیفٹننٹ گورنر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اکادمی کی کوششوں سے اردو زبان پھلتی پھولتی نظر آتی ہے لیکن کسی بھی زبان کی بنیاد اس کی تعلیم ہوتی ہے ، پرائمری اور ثانوی سطح پر اردو کی تعلیم اطمینان بخش نہیں ہے اس کی وجہ اسکولوں میں اردو اساتذہ کی کمی بھی ہوسکتی ہے ۔ میں نے جب اس سلسلے میں معلومات چاہی تو مجھے بتایا گیا کہ اردو کے تعلیم یافتہ کوالیفائڈ امیدوار دستیاب نہیں ہیں۔ اگر ایساہے تو میں یونیورسٹیوں سے منسلک اساتذہ سے کہوں گا کہ وہ باصلاحیت طالب علم تیار کریں جو کسی بھی ٹیسٹ کو پاس کرنے کا دم خم رکھتے ہیں۔ اگر ایسے امیداور معتدبہ تعداد میں مل جائیں تو ہم علاحدہ سے ان کا ٹیسٹ کرادیں گے۔ انھوں نے تمام ممبران سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اردو کے لیے ایسا کچھ کریں کہ اس کی کمزور ہوچکی بنیادیں مضبوط ہوں اور اس خوبصورت اور دلکش زبان کی کچھ بھلائی ہوسکے۔
 اگر ہمیں واقعی اپنی زبان سے محبت ہے اور ہم اس کی بقا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی سوچ بھی بدلنی ہوگی۔ باصلاحیت افراد کو ان کا جائز مقام دلانا ہوگا نہ کہ سفارشیں کرکے بے صلاحیت افراد کو آگے لایا جائے۔ لیفٹننٹ گورنر صاحب نے وہاں موجود سکریٹری، محکمۂ فن و ثقافت و السنہ جناب ایس۔ ایس یادو سے کہا کہ اکادمی کی جانب سے ’’غالف ہفتہ‘‘ یا ’’اردو وراثت میلہ‘‘ ایسے پیمانے پر منعقد کیا جائے جو یادگار بن جائے۔ معروف و مقبول فنکاروں خواہ وہ ہندوستان میں ہوں یا پاکستان میں انھیں ان پروگراموں کا حصہ بنایا جائے۔ بیگم اختر کے صدسالہ یومِ پیدائش پر بھی ایسے پروگرام کیے جائیں جو اس عظیم فنکارہ کے شایانِ شان ہوں۔

اس موقع پر لیفٹننٹ گورنر کو اکادمی کی شائع شدہ کتاب ’’واقعاتِ دارالحکومت دہلی ‘‘ کی تینوں جلدیں پیش کی گئیں۔ انھوں نے اس وقیع کام پر اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا ۔ انھوں نے فرمایا کہ اگر یہ کتاب ہندی یا انگریزی میں ترجمہ ہوجائے تو بہت بہتر ہوگا۔ جناب ایس۔ ایس۔ یادو نے یقین دہائی کرائی کہ ہندی اکادمی کی جانب سے یہ کام کرایا جائے گا۔


0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔